Advertisement

نومبر 15, 2016

فاروق ستار شاہذیب کے پروگرام میں پرویز مشرف سے کسی بھی ملاقات کی تردید کررہے: حقائق کیا ہیں جانیئے

فاروق ستار شاہذیب کے پروگرام میں پرویز مشرف سے کسی بھی ملاقات کی تردید کررہے: حقائق کیا ہیں جانیئے

نومبر 07, 2016

عمران خان کے دھرنا ختم کرکے یوم تشکر ادا کرنے کے فیصلے پر تنقید کرنے والوں کو حسن نثار کا کرارا جواب: دیکھئے

عمران خان کے دھرنا ختم کرکے یوم تشکر ادا کرنے کے فیصلے پر تنقید کرنے والوں کو حسن نثار کا کرارا جواب: دیکھئے

اکتوبر 28, 2016

ایل جی الیکٹرانکس نے 2016 کی تیسری سہ ماہی کے نتائج کا اعلان کردیا

ایل جی الیکٹرانکس (ایل جی) نے سال 2016 کی تیسری سہ ماہی میں 11.8 ارب ڈالر سیلز کے ساتھ 252.7 ملین ڈالر کا آپریٹنگ منافع حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایل جی کی جانب سے ہوم اپلائنس اور ایئرسلوشن کے شعبے میں مضبوط کاروبار کی عکاسی ہوتی ہے جبکہ ہوم انٹرٹینمنٹ میں منافع بڑھ گیا ہے جبکہ موبائل کمیونکیشنز کی فروخت اور آپریٹنگ نقصانات میں کمی ہوئی۔  


ایل جی ہوم ایپلائنس اور ایئرسلوشن کمپنی کی آمدن یوروپین اور ایشین مارکیٹس میں انتہائی مستحکم پوزیشن کے باعث تیسری سہ ماہی کے دوران گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں تین فیصد بڑھ گئی۔ آپریٹنگ آمدن 305.9 ملین ڈالر بڑھنے سے 8 فیصد کا ٹھوس آپریٹنگ مارجن حاصل ہوا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔ مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں غیرسازگار کرنسی میں فرق کے باوجود ایئرکنڈیشنرز اور اعلیٰ معیار کی دیگر مصنوعات کی مستحکم کارکردگی سے منافع کی شرح میں اضافہ ہوا۔ 

ایل موبائل کمیونکیشنز کمپنی کی آمدن تیسری سہ ماہی کے دوران 2.3 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ تھی۔ اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی کم سیلز اور کاروباری ڈھانچے سے متعلق اخراجات میں بہتری کے باعث آپریٹنگ نقصان 389.4 ملین ڈالر رہا۔ ایل جی نے اس سہ ماہی میں 13.5 ملین شپمنٹس کیں جن میں شمالی امریکہ سے دوسری سہ ماہی میں 14 فیصد سیلز اضافہ رپورٹ ہوا۔ اس سال کی آخری سہ ماہی میں ایل جی کے V20اسمارٹ فون کی بڑھتی ہوئی فروخت، عوامی سطح کے اسمارٹ فون کی Kسیریز اور آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے موبائل ڈیویژن کے کاروباری ڈھانچے میں بہتری کو حتمی شکل دینے سے سیلز میں اضافہ ہوجائے گا۔ 

ایل جی ہوم انٹرٹینمنٹ کمپنی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ آپریٹنگ منافع اور مارجن حاصل کیا جو 9 فیصد اضافے سے 340.4 ملین ڈالر ہے۔ ایل جی کے اولیڈ اور الٹرا ایچ ڈی ٹی وی کی دنیا بھر کی اہم مارکیٹوں میں دلچسپی لی جارہی ہے۔ بھرپور مسابقت سے قیمتوں میں کمی کے باعث گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں سیلز میں 3.4 فیصد کمی آئی جبکہ ریونیو 3.7 ارب ڈالر پر برقرار رہے۔ آنے والے تعطیلات کے طویل سیزن کے ساتھ ٹی وی مصنوعات کی مجموعی طلب میں اضافے کی توقع ہے جبکہ مہنگے سامان کی لاگت اور مارکیٹنگ کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے منافع متاثر ہوسکتا ہے۔ 

ایل جی ویہکل کمپونینٹس کمپنی میں تیسری سہ ماہی کے دوران 602.2 ملین ڈالر کا مستحکم اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 41 فیصد زائد ہے جبکہ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے۔ کمپنی کی جانب سے مستقبل میں ترقی کے تعاون کے سلسلے میں تحقیق و ترقی کے شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کے باعث آپریٹنگ نقصان 14.5 ملین ڈالر پر محدود رہا۔ جی ایم بولڈ کی جانب سے تیار کردہ زیادہ سے زیادہ مشترکہ ویہکل منصوبوں سے ترقی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ 


اکتوبر 26, 2016

بھارت نے عمران خان کو دھرنے سے روکنے کے لئے کوئٹہ حملہ کروایا، تاکہ نوازحکومت کو بچائی جائے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ

بھارت نے عمران خان کو دھرنے سے روکنے کے لئے کوئٹہ حملہ کروایا، تاکہ نوازحکومت کو بچائی جائے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ



Modi saves the NawazSharif govt by attacking in... by myvoicetv


بریکنگ: ایک پاکستانی سینیٹر کابل میں دہشت گردوں سے ملا ہوا ہے ، تہلکہ خیز ویڈیو سامنے آ گئی: دیکھئے

بریکنگ:  ایک  پاکستانی سینیٹر کابل میں دہشت گردوں سے ملا ہوا ہے ، تہلکہ خیز ویڈیو سامنے آ گئی: دیکھئے


کوئٹہ حملے میں کمانڈو کیپٹن روح اللہ شہید ہوگئے، شہید کے لئے آرمی چیف #جنرل_راحیل_شریف کا بڑا اعلان

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) پاک فوج کے سربراہ  #جنرل_راحیل_شریف نے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے پاک فوج کے کیپٹن روح اللہ کے لئے تمغہ جرائت کا اعلان کیا ہے۔ روح اللہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گرد حملے میں شہید ہوگئے تھے۔  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں آرمی کےکیپٹن روح اللہ بھی شہید ہوئے ہیں۔  کیپٹن روح اللہ ایلیٹ فورس کے کمانڈو تھے اور ان کا تعلق پشاور کی تحصیل شبقدر سے تھا۔ 


آئی ایس پی آر کے مطابق شہید کی میت کو ان کے آبائی گاؤں وجہ ولہ پہنچا دی گئی ہے جہاں شہید کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی ہے۔ ISPR  کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیپٹن روح اللہ کے لئے تمغہ جرأت کا اعلان کیا ہے اور زخمی ہونے والے آرمی کے نائب صوبیدار محمد علی کو پاک فوج کی جانب سے تمغہ بسالت دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں جوانوں نے دہشت گردوں کے خلاف بہادری اور جرأت کے ساتھ مقابلہ کیا ایک بمبار کو ایک جانب محدود رکھا اور بڑی تعداد میں پولیس زیر تربیت پولیس اہلکاروں کو نکلنے میں مدد کی۔

کوئٹہ سانحے کے بعد وزراء اور #عینی_شاہدین کیا کہتے ہیں: پڑھئے

کوئٹہ (ویب ڈیسک ) آپریشن مکمل ہونے کے بعد آئی جی فرنٹیئر کور میجر جنرل شیرافگن نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں اور ان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی سے تھا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی انٹیلی جنس اطلاع موجود تھی اور 3،4 دن پہلے ہائی الرٹ بھی جاری کردیا گیا تھا جب کہ دہشت گردوں کو شہر میں موقع نہیں ملا تو انھوں نے مضافات میں کارروائی کی۔ وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ حملے کے وقت ہاسٹل میں 700 پولیس اہلکار موجود تھے جو تمام کے تمام غیر مسلح تھے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو محدود رکھا، وگرنہ زیادہ اہلکار شہید ہوتے۔ 


عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تمام حملہ آوروں نے اپنے چہرے ڈھانپ رکھے تھے اور اُن کے ہاتھوں میں کلاشنکوفیں تھیں۔ وہ آپس میں فارسی (افغانی) زبان میں گفتگو کررہے تھے۔ انھوں نے ہمیں دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

سیکرٹری صحت بلوچستان نورالحق بلوچ کے مطابق سول اسپتال میں 85 جب کہ بی ایم سی اسپتال میں 31 زخمیوں کو لایا گیا تھا جن کو طبی امداد دی جارہی ہے، زخمیوں سے متعلق صورت حال کنٹرول میں ہے، تمام زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ المناک سانحے پر بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں 3 جب کہ پنجاب حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے تحت صوبے بھر کی تمام سرکاری، نیم سرکاری اور اہم نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہیں گے۔

کوئٹہ ایک بار پھر لہولہان: شہید اہلکاروں کی تعداد 61 ہوگئی

کوئٹہ (مانیٹیرنگ ڈیسک)  یہ قابل صد مذمت واقعہ گزشتہ رات پیش اآیا جب رات کی تاریکی فائد اٹھاتے ہوئے مذموم و حبیث پاکستان دشمن عناصر رات 11 بج کر 10 منٹ پر کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر واقع پولیس کے تربیتی مرکز میں 3 مسلح افراد داخل ہوئے، دہشت گردوں نے سب سے پہلے فائرنگ کرکے واچ ٹاور پر موجود اہلکار کو شہید کردیا اور پھر ہاسٹل میں موجود زیر تربیت اہلکاروں کو یرغمال بنایا۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج کی اسپیشل ٹیم، ایف سی اور اے ٹی ایف اہلکاروں نے علاقے کا محاصرہ کیا۔ لیکن اس سے قبل ہی دہشت گرد اپنا کام کرچکے تھے۔ پاک فوج اور ایف سی کمانڈوز کی کارروائی میں ایک بمبار مارا گیا جبکہ 2 نے خود کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹرز فضائی نگرانی بھی کی ۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکاروں نے کامیاب آپریشن کر کے 250 سے زائد اہلکاروں کو صحیح سلامت بازیاب کرا لیا اور 4 گھنٹے کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔ 

پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد  61 ہوگئی ہے اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہیں زخمی اہلکاروں میں پاک فوج سمیت فرنٹیئر کور کے اہلکار شامل ہیں، زخمیوں کو سول اسپتال اور بی ایم سی میں طبی امداد دی جاری ہے جبکہ شہر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ اس اندوہناک سانحے پر پورا ملک سوگوار ہےاور بلوچستان حکومت نے سانحے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا ہے۔  دہشتگردی کے واقعے شہید ہونے والوں کا تعلق کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے علاقوں پنجگور، گوادر، پسنی، لورالائی، چمن اور قلعہ عبداللہ  سے ہے۔

اکتوبر 24, 2016

چھٹی منزل سے سے کود کر ریٹائرڈ کے ایم سی ملازم نے خودکشی کرلی

کراچی(ویب ڈیسک)   کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے 1999 میں ریٹائرڈ ہونے والے ملازم نے سوک سینٹر کی چھٹی منزل سے کود کر خود کشی کرلی ہے ۔ ذرائع کے مطابق متوفی کی عمر 60 سالہ  ہے اور ان کا نام محمد اقبال علی  ہے ، اقبال کے ایم سی کا ملازم اور  1999 میں ریٹائر ہوا تھا۔ اقبال کی لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔  اقبال چھٹی منزل سے گرکر اتنا زخمی ہوگیا تھا کہ ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ پولیس کے مطابق متوفی چھٹی منزل سے چھلانگ لگائی تھی، واقعے خودکشی معلوم ہوتا ہے تاہم پولیس واقعے کی تفتیش کررہی ہے۔ متوفی اقبال لانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے سکونتی تھے۔

کہا جاتا ہے کہ  کے ایم سی کے 1300 سے زائد ملازمین اپنے پنشن کے حصول کے لئے مارے مارے پھیرتے ہیں  اور متوفی کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ کئی روز سے وہ اپنے پنشن کے لئے سول سنٹر آتا جاتا تھا، جس میں انہیں ناکامی ہوئی اور بلاآخر خودکشی کو فاقہ کشی پر ترجیح دیتے ہوئے چھٹی منزل سے چھلانگ لگائی۔ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر بلدیاتی اداروں کے سبکدوش ملازمین کے پنشن کے لئے 74 کروڑ  کے چیک تیار تو کئے گئے ہیں لیکن اداروں کے پاس فنڈ نہیں ہیں  لہذا وہ چیک بھی ملازمین میں تقسیم نہیں کرسکتے۔

چترال گولین گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا جرمن چیف کنسلٹنٹ احتجاجاً مستعفی

چترال ( رپورٹ 24 اکتوبر 2016)    چترال گولین گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے جرمن  چیف کنسلٹنٹ واپڈا سے اختلافات کے باعث مستعفی ہوگئے ہیں۔  پاکستان کے بڑےاخبار ڈان میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ، واپڈا حکام مسلسل ان کی تجاویز کو نظر انداز کرتے رہے تھے۔  واپڈا اور واپڈا حکام کے ان رویوں کی وجہ سے چیف کنسلٹنٹ   مسٹر جا رج  متعلقہ حلقوں کو اپنا استعفی دے دیا ہے۔    چیف کنسلٹنٹ مسٹر جارج ایک جرمن شہری ہیں ، پن بجلی کی پیداوار کے کام میں مہارت رکھتے ہیں ، جارج کی 2 سال قبل گولین منصوبے پر تعیناتی کے بعد منصوبے کے کام  میں تیزی آئی ہے۔ 

قانونی طور پر پابند ہونے کے باوجود  گولین گول منصوبے پر کام کرنے والے پاکستانی انجینئرز  ان کی تجاویز  کو نظر انداز کرتے تھے، اور منصوبے کی  ناقص میٹریل کے ساتھ تعمیر جاری ہے جس کی وجہ سے ضلع چترال میں تعمیر ہونے والے سب سے بڑے بجلی گھر کا مستقبل  خطرے میں  تھا۔ ان وجوہات کی وجہ سے جرمن کنسلٹنٹ  کی پاکستانی حکام سے اختلافات بڑھ گئے تھے۔  اس کی ایک مثال یہ بھی کہ گزشتہ سال سیلاب سے پاور چینل بری طرح سے تباہ ہوگیا تھا جس میں مذکورہ کنسلٹنٹ کی تجاویز کو یکسر نظر انداز کیا گیا تھا۔  واپڈا اور منصوبے پر کام کرنے والی ایجنسی مسٹر جارج کے تجاویز کو مسلسل نظر انداز کرتے رہے تھے، جس کا مقصد ٹھیکہ داروں کو فائدہ پہنچانا ہوتا تھا۔

مسٹر جارج  ٹرانسمیشن لائن کو لواری ٹاپ کے بجائے لواری ٹنل سے گزارنا چاہتے تھے ، جس سے 25 کلومیٹر   لائن  پر آنے والی لاگت کی بچت ہوجاتی لیکن واپڈا حکام  ٹھیکہ دار کے فائدے کے لئے ان کی  تجویز کو مسترد کردیا۔ اسی بناء پر جرمن کنسلٹنٹ اور حکام کے درمیان اختلافات سنگین ہوگئے اور مسٹر جارج نے استعفیٰ دے گیا۔ 

ڈان کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو بجلی گھر کی تکمیل کے حوالے سے غلط معلومات دیئے گئے تھے ، بجلی گھر کی جون 2017 میں تکمیل ممکن ہی نہ نہیں، جبکہ دسمبر 2017 میں  بھی منصوبے کے 3 یونٹس ٹیسٹ کے لئے تیار ہوسکتے ہیں۔  (رپورٹ افسر خان) 



خبر کا سورس:  ٹائمز آف چترال

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں