اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں گزشتہ سال تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ شروع کی گئی تھی۔ محض ایک سال کے اندر پاکستانیوں نے 98 ارب روپے تھری اور فور جی پر خرچ کئے۔ جبکہ ایک رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں یہ انکشاف بھی کچھ ماہ قبل ہوا تھا کہ پاکستان میں غربت بڑھ رہی ہے۔ اس کے باوجود پاکستان کا مراغات یافتہ طبرہ اتنی خطیر رقم محض انٹرنیٹ پر خرچ کردیا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کی جانب سے جاری کی جانے والی سالانہ رپورٹ 2016 میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ٹیلی کام کمپنیوں کے آمدنی میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال2015-16 کے دوران ٹیلی کام کمپنیوں کی آمدنی 452.8 ارب روپے رہی ہے ۔ اس کے لئے گزشتہ مالی سال 16-2015کے دوران موبائل بینکنگ کے ذریعے مجموعی طور پر1492ارب روپے کی لین دین کی گئی ۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال 16-2015کے دوران پاکستان میں ٹیلی ڈینسی ٹی 70.9فیصد رہی ہے۔ مالی سال 26-2015 میں ملک کے قومی خزانے میں ٹیلی کام سیکٹر نے 157.8ارب روپے کا حصہ ڈالا ۔
ٹیلی کام سیکٹر میں 16-2015 میں کل 71 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ۔ ٹیلی کام سیکٹر میں 28 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ۔ ملک میں موبائل برانڈ بینڈ استعمال کرنے والوں کی تعداد 2 کروڑ 95 لاکھ 30 لاکھ ہوچکی ہے اور موبائل فون صارفین کی تعداد 13 کروڑ 32 لاکھ 40 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ موبائل صارفین کی کل تعداد میں سے 3 کروڑ 22 لاکھ 95 ہزار 286 صارفین 3 جی اور 4 جی انٹرنیٹ سروسز استعمال کررہے ہیں۔
پاکستانیوں نے مالی سال 16-2015 میں مجموعی طور پر 98.82 ارب روپے 3 جی اور 4 جی انٹرنیٹ پر پھونک دیئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
Write comments