اگست 08, 2016

ہسپتال میں فائرنگ اور خود کش دھماکہ کے بعد جان بحق افراد کی تعداد 53 ہوگئی، ہرطرف لاشیں بکھر گئیں 40 سے زائد زخمی ہیں


ہسپتال میں فائرنگ اور خود کش دھماکہ کے بعد جان بحق افراد کی تعداد 53 ہوگئی، ہرطرف لاشیں بکھر گئیں 40 سے زائد زخمی ہیں

کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سول ہسپتال کوئٹہ میں فائرنگ کے بعد خود کش کیا گیا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق اور40 کے قریب اب تک زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق ہونے والے افراد میں زیادہ تر تعداد وکلاء کی ہے اور آج ٹی وی کے کیمرہ مین بھی شامل ہے، زخمیوں میں بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر، نجی ٹی وی کا رپورٹراور کیمرہ مین شامل ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق کہ دہشتگردوں کا ہدف وکلاء تھے۔ 

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز علی الصبح بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدربلال احمد کاسی کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور بلال کاسی کی لاش سول ہسپتال لائی گئی جس کی وجہ سے ہسپتال میں وکلا اور صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔  بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال احمد کاسی کے قتل کے خلاف وکلا سول ہسپتال میں احتجاج کر رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم دہشتگردوں کی طرف سے پہلے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں ابتدائی طور پر40 کے قریب افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ 40 کے قریب زخمی ہیں جن میں سے اکثر کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں آج ٹی وی کا کیمرہ مین شہزاد اور زخمیوں میں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر، نجی ٹی وی کا رپورٹر فریداللہ سمیت صحافیوں اور وکلا کی بڑی تعداد شامل ہے۔  


پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کا اصل ہدف احتجاج کرنے والے وکلا تھے، دہشتگردوں نے پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر کو قتل کیا جس کے بعد وکلا اکٹھے ہوئے تو دہشت گردوں منصوبے کے تحت انہیں نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعدفرنٹیئر کوراور پولیس کی بھاری نفری سول ہسپتال پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لیکر تلاش شروع کردی۔ 

کوئی تبصرے نہیں:
Write comments

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں