Advertisement

جولائی 02, 2025

میزان بینک کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر سید عامر علی نے بزنس ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرلی


کراچی: پاکستان کے معروف اسلامی بینک میزان بینک کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر اور نامزد چیف ایگزیکٹوآفیسر سید عامر علی نے سخت نصابی مراحل اورریسرچ کی تکمیل کے بعد بزنس ایڈمنسٹریشن میں ڈاکٹر آف فلاسفی (PhD)کی ڈگری حاصل کرلی ہے۔

 

یہ قابلِ ذکر سنگِ میل عبور کرکے سید عامر علی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے پاکستان کے سب سے کم عمر نامزد چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔اس طرح انہوں نے کارپوریٹ لیڈرشپ میں اعلیٰ تعلیم اور اسٹریٹجک اسٹینڈڈرز کی ایک مثال قائم کی ہے۔

 

سید عامر علی کی ڈاکٹریٹ کا تحقیقی مقالہ "اسلامک ڈیجیٹل بینکنگ میں ایکو سسٹم کے ذریعے ایس ایم ای فنانسنگ"کے عنوان سے ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ شریعت کے ااصولوں پر مبنی مالیاتی نظام اور ڈیجیٹل انوویشنزکے امتزاج سے ابھرتی ہوئی معیشتوں، خاص طورپر پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs)کو سرمایہ تک رسائی کیسے حاصل ہوسکتی ہے۔ان کی ریسرچ جامع، اخلاقی اور ڈیجیٹل طورپر چلنے والے مالیاتی سلوشنز کو فعال کرنے کے میزان بینک کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔      

 

یہ ڈاکٹریٹ کی کوالیفکیشن ڈاکٹر عامر علی کے ممتاز تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروفائل میں اضافہ ہے۔ سید عامر علی ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ(گولڈ میڈلسٹ)، سی ایف اے چارٹر ہولڈر، ایم بی اے (گولڈ میڈلسٹ)اور سافٹ ویئر انجنئیرنگ کے ساتھ ایل ایل بی ہیں۔ اس کے علاوہ سید عامر علی دنیا کے نامور ایگزیکٹو ایجوکیشن پلیٹ فارمز میں سے ایک ہارورڈ بزنس اسکول کے ایڈوانسڈ مینجمنٹ پروگرام کے فارغ التحصیل ہیں۔

جون 28, 2025

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کا بلوچستان میں تعلیمی معاونت کا منصوبہ مکمل

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB) نے بلوچستان اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کمیشن (BAEC) کے لیے ایک صلاحیت سازی اور تکنیکی معاونت کا منصوبہ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ کے تحت ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے اور حکومت بلوچستان کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) کے ذریعے مکمل کیا گیا۔ یہ اقدام صوبے میں جانچ کے معیار اور تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

اس منصوبے میں BAEC اور بیورو آف کرکیولم کے ماہرین نے حصہ لیا تاکہ بڑے پیمانے پر امتحانات کی منصوبہ بندی اور انعقاد کے لیے اداروں کی صلاحیت بہتر بنائی جا سکے۔ اس کا مقصد بلوچستان کے امتحانی نظام میں درستگی، بھروسا، انصاف اور مقامی حالات کے مطابق طریقہ کار شامل کرنا تھا۔ یہ منصوبہ چار آسان مرحلوں میں مکمل کیا گیاجن میں ہر مرحلے کا مقصد معیاری امتحانات اور جانچ کے مختلف پہلوؤں پر کام کرنا تھا۔ ان مراحل میں عملی تربیت، موقع پر سیکھنےاور نظریاتی باتوں کو حقیقی حالات سے جوڑنے پر خاص توجہ دی گئی۔

اس منصوبے کا ایک اہم نتیجہ جماعت چہارم (کلاس IV) اور جماعت ہشتم (کلاس VIII) کے لیے ایک مکمل اسسمنٹ فریم ورک اور پس منظر سوالنامے کی تیاری ہے۔ یہ دونوں ٹولز نہ صرف BAEC کے نظام کے تحت ہونے والی جانچ میں رہنمائی فراہم کریں گے بلکہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں روزمرہ کی تدریس، سیکھنے اور جانچ کے طریقوں کو بھی بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔



 ڈاکٹر نوید یوسف ، سی ای او، آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB)نے کہا"ہم AKU-EB میں یقین رکھتے ہیں کہ معیاری تعلیم تک رسائی منصفانہ اور بامقصد جانچ سے شروع ہوتی ہے۔ یہ منصوبہ ہمارے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم عوامی شعبے کے اداروں کے ساتھ مل کر تعلیمی نظام کو اندرونی طور پر مضبوط بنائیں۔ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم BAEC کی مدد ایسے آلات تیار کرنے میں کر رہے ہیں جو تکنیکی طور پر مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے طلبا کی مختلف ضروریات کو بھی پورا کرتے ہیں۔"

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر انجم ہالے، وائس پروووسٹ آغا خان یونیورسٹی نے اس منصوبے کے وسیع تعلیمی اثرات پر زور دیتے ہوئے کہا"جب تعلیمی جانچ اور جائزہ مؤثر طریقے سے ڈیزائن کیے جائیں تو وہ ایسا مثبت اثر پیدا کرتے ہیں جو تدریس اور کلاس روم کے طریقہ کار کو بہتر بناتا ہے۔ AKU-EB کے شواہد پر مبنی اور مقامی حالات سے ہم آہنگ جانچ کے طریقہ کار کے ذریعے ہم نہ صرف صلاحیتیں بڑھا رہے ہیں بلکہ پاکستان کے قومی نصاب پر مبنی اسکولوں میں تعلیمی تجربے کو بدل بھی رہے ہیں۔ BAEC کے ساتھ یہ اشتراک اس بات کی مضبوط مثال ہے کہ عوامی و نجی شراکت داری کس طرح مثبت اور بامعنی تبدیلی لا سکتی ہے۔"

تقریب کی مہمانِ خصوصی بلوچستان کی وزیرِ تعلیم محترمہ راحیلا حمید خان درانی تھیں۔ انہوں نے AKU-EB اور BAEC کے درمیان اشتراک کو سراہا اور اسے ادارہ جاتی شراکت داری کی ایک مضبوط مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید طریقہ کار اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال امتحانات میں زیادہ شفافیت لائے گا اور اداروں کی صلاحیت کو مزید مستحکم کرے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت بلوچستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور اسے مستقبل کے لیے ایک مثالی ماڈل قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کی پوری تعلیمی ٹیم تعلیم کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے اور صوبے بھر میں سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم انداز میں کام کر رہی ہے۔

شرکاء نے اس منصوبے کے عملی اور تجرباتی انداز کو سراہا۔ ایک شریک نے کہا "یہ صرف نظریاتی علم نہیں تھا  بلکہ اس منصوبے نے ہمیں موقع دیا کہ ہم نظریات کو عملی طور پر آزمائیں۔ ہم نے دیکھا کہ درستگی، بھروسا، شفافیت اور جوابدہی جیسے اصول کس طرح پاکستان کے تناظر میں عملی طور پر استعمال ہو سکتے ہیں۔"

AKU-EB اور BAEC کے درمیان یہ تعاون تکنیکی مہارت اور مقامی حالات کے مطابق طریقہ کار کو فروغ دے کر بلوچستان میں پائیدار، شواہد پر مبنی تعلیمی اصلاحات کے لیے ایک بہترین مثال قائم کرتا ہے۔

جون 27, 2025

چترال کے ریشن میں دریا کی بے رحم موجیں، سیلاب کا شدید خطرہ، دیہات اور کھیت دریا برد ہونے کا خدشہ

رپورٹ افسر خان

چترال کے علاقے ریشن، راغین اور اڑیان میں دریا چترال کی طغیانی انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ پانی کی سطح اس قدر بلند ہو چکی ہے کہ قریبی جنگلات کا وسیع رقبہ پانی کے نیچے آ چکا ہے جبکہ کٹاؤ روکنے کے لیے بنایا گیا حفاظتی پشتا بھی ایک مقام سے ٹوٹ گیا ہے، جس کے باعث مزید زمین اور فصلیں دریا برد ہو رہی ہیں۔



اس صورتحال میں مقامی لوگ مجبور ہو کر درخت کاٹنے پر مجبور ہیں تاکہ بچی کھچی زمین کو پانی کی لپیٹ میں جانے سے بچا سکیں۔ عوام میں خوف ہے کہ اگر دریا کا بہاؤ یوں ہی جاری رہا تو ریشن، راغین اور اڑیان جیسے پورے دیہات دریا کی نظر ہو سکتے ہیں۔

مقامی افراد نے حکومت اور منتخب نمائندوں کی مسلسل عدم توجہی اور نااہلی پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی کئی بار اس مسئلے کی نشاندہی کی گئی مگر کوئی مؤثر اقدام نہ کیا گیا، جس کا خمیازہ اب پورے علاقے کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

چترال میں گلیشئر جھیل پھٹنے والے سیلاب (GLOF) کا خطرہ کیا ہے؟

چترال سمیت گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں گلیشیئرز بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں برف تیزی سے پگھلنے کے باعث یہ گلیشیئر جھیلوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جب پانی کا دباؤ بڑھ جاتا ہے یا کوئی رکاوٹ کمزور پڑ جائے تو یہ جھیل اچانک پھٹ جاتی ہے، جسے گلیشئر لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (GLOF) کہا جاتا ہے۔

ایسا سیلاب نہایت خطرناک ہوتا ہے، جو چند لمحوں میں دیہات، کھیت، سڑکیں اور جنگلات تباہ کر دیتا ہے۔ 2022 اور 2023 میں بھی چترال اور گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں ایسے حادثات ہو چکے ہیں، جن میں جانی و مالی نقصانات ہوئے۔ ریشن اور اس سے ملحقہ علاقے حالیہ دنوں میں GLOF اور دریا کی طغیانی کے شدید خطرے کی زد میں ہیں۔

حکومتی عدم توجہی اور عوام کی فریاد
مقامی افراد نے بارہا حکومت اور انتظامیہ سے حفاظتی پشتے مضبوط بنانے، دریا کے کٹاؤ کو روکنے اور GLOF کے خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مگر افسوسناک طور پر کوئی سنجیدہ حکمت عملی نظر نہیں آ رہی۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آئندہ چند دنوں میں بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ موجود ہے۔

ایمرٹس ایئرلائن کی 23 جون کو معمولی تعطل کے بعد معمول کے مطابق پروازیں بحال

کراچی : ایمرٹس ایئرلائن نے 23 جون کو خطے میں پیش آنے والے واقعات کے بعد صرف چند گھنٹوں میں ہی اپنی پروازیں معمول کے شیڈول کے مطابق بحال کر دیں جس کے باعث مسافروں کو بہت کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ ایئرلائن نے فوری طور پر اپنا ہنگامی منصوبہ فعال کرتے ہوئے نہ تو کسی پرواز کا رخ موڑا، محض کچھ پروازیں منسوخ ہوئیں  اور صرف چند پروازوں کو فضائی ٹریفک کے دباؤ کے باعث طویل راستے اختیار کرنے پڑے۔

خطے میں حالات تیزی سے بدلنے کے باوجود، ایمرٹس کے نیٹ ورک پر معمول کے مطابق کام جاری رہا۔ ایمرٹس نے حالیہ دو ہفتوں کے دوران اپنے عالمی نیٹ ورک پر 5,800 سے زائد پروازوں کے ذریعے 17 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو انکی منزل مقصود پر پہنچایا۔ ایئرلائن نے متبادل راستوں کے ذریعے تنازع والے علاقوں سے بچتے ہوئے معمول کے مطابق فضائی خدمات فراہم کیں، تاکہ مسافروں کے سفری منصوبے متاثر نہ ہوں اور انہیں ہر حال میں محفوظ، پُراعتماد اور بروقت سفر کی سہولت میسر رہے۔

ایمرٹس نے فوری اقدام کرتے ہوئے صرف اُن علاقوں کی پروازیں معطل کیں جو براہ راست تنازع سے متاثر ہوئے، جبکہ باقی تمام مقامات پر اپنی فضائی خدمات جاری رکھیں۔ عمان اور بیروت کے لیے پروازیں عارضی طور پر معطل کی گئیں، لیکن جلد ہی بحال کر دی گئیں، جس سے ایمرٹس کی یہ صلاحیت ظاہر ہوتی ہے کہ وہ حفاظتی اصولوں کو مقدم رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی پروازوں کو فوری اور مؤثر انداز میں حالات کے مطابق ڈھال سکتا ہے، اور ہزاروں خاندانوں کو اپنی گرمیوں کی تعطیلات خوش اسلوبی سے شروع کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔



ایمرٹس کے لیے اپنے مسافروں اور عملے کی حفاظت ہمیشہ سب سے مقدم ہے۔ ایئرلائن اس وقت تک اپنی کوئی پرواز روانہ نہیں کرتی جب تک وہ مکمل طور پر محفوظ نہ ہو۔ ایمریٹس کی جانب سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جاتی ہے، ایوی ایشن حکام کے ساتھ رابطہ رہتا ہے اور تمام پروازوں کے لیے ممکنہ خطرات کا باریک بینی سے جائزہ لیکر تنازع والے علاقوں سے الگ محفوظ راستوں کی طرف پروازوں کا رخ موڑا جاتا ہے جبکہ اس تمام عمل میں عالمی ضوابط پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایئرلائن نے اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مسافروں کو باقاعدہ آپریشنل اپڈیٹس فراہم کیں، جبکہ ریزرویشن ٹیموں نے متاثرہ مسافروں کیلئے متبادل انتظامات میں مدد دی۔

گرمیوں کی تعطیلات کے مصروف سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی ایمرٹس نے مسلسل تمام حالات پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، اور وہ متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ایئرلائن کی اولین ترجیح ہمیشہ یہی رہے گی کہ اسکی پروازیں محفوظ اور بلا رکاوٹ جاری رہیں، اور بوقت ضرورت فوری اور مناسب اقدامات کئے جائیں تاکہ مسافر پُراعتماد طریقے سے اپنا سفر جاری رکھ سکیں۔

ایمرٹس نے ہمیشہ چیلنجز کا بھرپور انداز سے سامنا کیا ہے اور غیرمعمولی خدمات فراہم کرکے محفوظ، بہترین اور پُرآسائش سفر کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی قیادت نے بنیادی خدمات میں تعاون کی فراہمی کے سلسلے میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مضبوط نظام قائم کیے ہیں، جو ایمرٹس کو محفوظ اور بلاتعطل آپریشنز کیلئے بااختیار رکھتے ہیں۔

جوبلی لائف انشورنس کا انشورنس شعبے میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے Neem کے ساتھ اشتراک

کراچیپاکستان میں نجی شعبے کی سب سے بڑی لائف انشورنس کمپنی، جوبلی لائف انشورنس نے معروف ایمبیڈڈ فنانس پلیٹ فارم، نیِم (Neem) کے ساتھ اشتراک قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد انشورنس ویلیو چین میں ادائیگیوں کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز اور ہموار بنانا ہے۔

اس شراکت داری کے تحت نیِم کا جدید پیمنٹ سلوشن، جوبلی لائف کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بشمول ویب سائٹ، موبائل ایپ اور ایجنٹ پورٹل پر مربوط کیادیا گیا ہے۔ اسکی بدولت صارفین اب کارڈ، بینک ٹرانسفر، ڈیجیٹل والٹس اور 1Bill کیش چینلز کے ذریعے اپنے پریمیم کی ادائیگیاں باآسانی کرسکتے ہیں۔ مزید برآں، نیِم، جوبلی لائف کے ایجنٹ نیٹ ورک کو اسمارٹ اور ٹریک کئے جانے والے پیمنٹ لنکس بھی فراہم کرے گا، جس سے صارف کی ٹرانزایکشنز کا عمل تیز، شفاف اور پیمنٹ جمع کرنے کا عمل مزید بہتر ہو جائے گا۔ نیِم بزنس پورٹل کے ذریعے جوبلی لائف کو رئیل ٹائم میں معلومات حاصل ہوں گی، جس سے ادارے کو اپنے تمام پیمنٹ ٹچ پوائنٹس پر نمایاں معلومات کے ساتھ ساتھ بہتر مالیاتی کنٹرول حاصل ہوگا۔



یہ اشتراک انشورنس انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ایک کاوش ہے، تاکہ پالیسی ہولڈرز، ایجنٹس اور اسٹیک ہولڈرز کے لئے لین دین کو زیادہ آسان، محفوظ اور قابلِ رسائی بنایا جا سکے۔ نیِم کے فنانشل انفراسٹرکچر کی مدد سے جوبلی لائف اپنے صارفین کو مزید بہتر انداز سے سہولت فراہم کرے گا اور اپنے آپریشنز میں مزید مہارت لاسکے گا۔

اس پیش رفت پر اظہار خیال کرتے ہوئے جوبلی لائف انشورنس کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او، جاوید احمد نے کہا، ''جوبلی لائف میں جدت کے ساتھ صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حل کی فراہمی ہمارا عزم ہے۔ نیِم کے ساتھ شراکت داری ہمیں نہ صرف اپنے مالیاتی نظام کو ڈیجیٹائز بنانے کا موقع دیتی ہے بلکہ ہمارے ایجنٹس کو بااختیار بنانے اور پالیسی ہولڈرز کے لیے ایک محفوظ اور بہتر انداز سے ادائیگی میں سہولت فراہم کررہی ہے۔''

نیِم کے شریک بانی ندیم رؤف شیخ نے کہا، ''انشورنس پاکستان کے مالیاتی نظام کا ایک اہم ستون ہے، اور ہم جوبلی لائف کے اشتراک سے مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ادائیگیوں کا انفراسٹرکچر بنانے کیلئے پرجوش ہیں۔ ہم مل کر نہ صرف ادائیگیوں کو سادہ بنا رہے ہیں بلکہ جوبلی لائف کے اشتراک سے ڈیجیٹل فرسٹ دنیا میں رئیل ٹائم پر صارفین سے مزید بہتر انداز سے رابطہ قائم کررہے ہیں۔''

جون 26, 2025

گری پارٹنر پریسٹیج 2025 کی شاندار تقریب،بہترین ڈیلرز کی تحسین، جدید پروڈکٹ کی نمائش

لاہور : عالمی شہرت یافتہ ایئر کنڈیشنرز کمپنی گری (Gree) نے جدت، معیار اور پائیدار اشتراک کے عزم پر کاربند رہنے کے ساتھ ساتھ لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ ''گری پارٹنر پریسٹیج 2025'' تقریب کے دوران اپنے ڈیلرز کی کارکردگی کو سراہا اور مستقبل کے ویژن کو پیش کیا۔ اس خصوصی تقریب میں ملک بھر سے ممتاز ڈیلرز اور پارٹنرزنے شرکت کی، جہاں باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے، کامیابیوں کو سراہنے اور گری کے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی۔

پاکستان میں گری کا آفیشل برانڈ پارٹنر ڈی ڈبلیو پی گروپ ہے۔ اسکی منعقدہ تقریب میں گری کی جدید ٹیکنالوجی اور عالمی معیار کی مصنوعات کو پیش کیا گیا۔ کمپنی نے دنیا کے نمبر 1 اسپلٹ اے سی برانڈ کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا۔ تقریب میں نئی مصنوعات کی باقاعدہ نمائش، نمایاں کارکردگی دکھانے والے ڈیلرز کی حوصلہ افزائی، اور کاروباری حکمتِ عملی سے متعلق اہم اعلانات شامل تھے۔ اس تقریب کی خاص بات ''گری ایئری سیریز – بلٹ فار دی ایکسٹریم'' (Gree Airy Series - Built for the Extreme) کا نیا ٹی وی کمرشل تھا، جسے حاضرین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔



تقریب میں ڈی ڈبلیو پی گروپ کی سینئر قیادت کے ساتھ گری کی بین الاقوامی ٹیم نے بھی شرکت کی۔ گری کے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ کے جنرل منیجر جونز وو (Jones Wu)اور اوورسیز وائس ریجنل منیجر کوزمو لیم (Cosmo Lam)نے گری کی نمائندگی کی، جبکہ ڈی ڈبلیو پی گروپ کی جانب سے چیئرمین و سی ای او محمد فاروق نسیم، گروپ کے ڈائریکٹرز زکا محمد نسیم، اور طہ محمد نسیم اور ڈی ڈبلیو پی گروپ کے CE   ڈیویژن کے چیف آپریٹنگ آفیسر رضوان بٹ بھی شامل تھے۔

ڈی ڈبلیو پی گروپ کے چیئرمین اور سی ای او، محمد فاروق نسیم نے کہا، ''ہمیں فخر ہے کہ ہم ایک ایسے برانڈ کی نمائندگی کر رہے ہیں جو عالمی جدت کے ساتھ قائدانہ کردار کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان میں گری کی ترقی ہمارے ڈیلرز کے نیٹ ورک اور صارفین کے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پارٹنر پرسٹیج جیسی تقاریب ہمارے باہمی اشتراک، مہارت اور ترقی کی علامت ہیں۔''

ڈی ڈبلیو پی گروپ کے CE   ڈیویژن کے چیف آپریٹنگ آفیسر رضوان بٹ نے کہا، ''گری اپنی عالمی معیار کی ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے مارکیٹ میں قائدانہ کردار کر رہا ہے۔ یہ تقریب ہمارے ان پارٹنرز کی پذیرائی کا موقع تھی جو پاکستان میں ہمارے وژن کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔''

گری کے جنرل منیجر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ، جونز وو نے کہا، ''گری کی پروڈکٹ لائن اپ مختلف خطوں میں ہمارے عالمی معیار کی خدمات پیش کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ پاکستان میں ہمارے توسیع کے منصوبے پرعزم لیکن حقیقت سے قریب تر ہیں، اور یہاں کی مارکیٹ کا شاندار ردعمل ہماری حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ پاکستان میں ہماری فروخت کے اعداد و شمار مسلسل مستحکم ہیں، اور ہم یہاں مارکیٹ میں مزید بھرپور انداز سے اپنی توسیع کے شاندار مواقع دیکھ رہے ہیں۔ ہم ڈی ڈبلیو پی گروپ کے اشتراک اور پروڈکٹ میں مسلسل جدت کے ذریعے گری کو پاکستان کے ہر گھر تک پہنچانے کے لیے پراعتماد ہیں۔''

گری پارٹنر پریسٹیج 2025 ایونٹ نے پاکستان میں گری کے وژن، جدت اور ترقی کے عزم کو واضح کیا۔ کمپنی نے صنعتی معیار بڑھانے کے ساتھ ساتھ اپنے ڈیلر نیٹ ورک سے براہ راست رابطے اور مستقبل کے منصوبوں کے ذریعے مارکیٹ میں اپنی نمایاں پوزیشن کو مزید مستحکم کیا۔ جیسے جیسے گری کی موجودگی میں اضافہ ہورہا ہے، مختلف اقسام کے صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے اسکی پروڈکٹ لائن اپ بھی وسیع ہورہی ہے۔ اسکی جدید پروڈکٹ لائن اپ میں ہائی پرفارمنس T3 سیریز شامل ہیں۔ ان میں ایئری سیریز، فیری T3 سیریز، پولر T3 سیریز، ویلیو ٹائم T3 فلور اسٹینڈنگ، اور ٹی فریش فلور اسٹینڈنگ T3 سیریز شامل ہیں جنہیں انتہائی گرم موسم کے پیش نظر ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ بجٹ فرینڈلی T1 سیریز میں پولر سیریز، چارمو سیریز اور آئی شائن فلور اسٹینڈنگ اے سی روزمرہ کولنگ کے لئے مثالی کارکردگی کے حامل ہیں۔ گری کے پاکستان میں آفیشل پارٹنر ڈی ڈبلیو پی گروپ نے ''ڈی ڈبلیو پی کیئر'' کے ذریعے ملک بھر میں بہترین آفٹر سیلز سروس کے ساتھ جدید انگیز مصنوعات فراہم کرکے صارفین کا اعتماد مزید مستحکم کیا ہے، اور مارکیٹ میں ایک قابل اعتماد کمپنی کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید قابل بھروسہ بنایا ہے

جون 25, 2025

اسلامک فنانس ڈیولپمنٹ پروگرام میزان جستجوکی دوسری گریجویشن تقریب کا انعقاد

کراچی : پاکستان کے معروف اسلامی بینک، میزان بینک نے انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (IBA) کے سینٹر فار ایکسیلنس ان اسلامک فنانس (CEIF) کے اشتراک سے" میزان جستجو " پروگرام کے دوسرے بیچ کو کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔



 اس تعلیمی اقدام کا مقصد نوجوان گریجویٹس کو اسلامی بینکاری کے شعبے میں رہنمائی کے لیے تیار کرنا ہے، جو میزان بینک کے کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR) کے وسیع وژن کا حصہ ہے۔یہ پروگرام انسانی وسائل کی ترقی میں میزان بینک کی مسلسل سرمایہ کاری کی عکاسی ہے جو اسلامک فنانس انڈسٹری میں اسپیشل ٹریننگ اور مینٹورشپ کے ذریعے منظم سمت فراہم کرتا ہے۔

 میزان جستجو کے دوسرے بیچ کی گریجویشن تقریب کراچی میں منعقد ہوئی، جس میں میزان بینک کے ڈپٹی ہیڈ شریعہ کمپلائنس شایان بیگ اورہیڈ آف ٹیلنٹ ایکوزیشن اینڈ ڈیجیٹل ایچ آر سلوشنز ارسلان احمد خان سمیت میزان بینک کے سینئرمینجمنٹ نے شرکت کی۔ اس سے قبل، لاہور اور اسلام آباد میں بھی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

کراچی میں میزان جستجو کے پہلے بیچ کی کامیابی کے بعد دوسرے بیچ کو پاکستان کے تین بڑے شہروں – کراچی، لاہور، اور اسلام آباد – تک توسیع دی گئی۔ اس پروگرام میں 42 گھنٹوں پر مشتمل خصوصی تربیت دی گئی جس میں اسلامی مالیات کے بنیادی اصولوں کو بینکاری کی عملی معلومات کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا تاکہ شرکاء کو اسلامی بینکاری میں بااعتماد اور پائیدار کیریئر کے لیے تیار کیا جا سکے۔


پاکستان میں اسلامی بینکاری کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، جس کی ملک بھر میں 6,093 برانچز، 11.5 ٹریلین روپے سے زائد اثاثہ جات، اور 8.4 ٹریلین روپے کے ڈپازٹس ہیں۔ اسلامی بینکاری کی یہ ترقی ملکی سطح پر عوامی پذیرائی کی مرہونِ منت ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں عالمی دلچسپی بھی روز افزوں ہے، جس کی وجہ اس شعبے کی اخلاقی سرمایہ کاری سے ہم آہنگی اور اقدار پر مبنی مالیاتی نظریات ہیں۔

اس پس منظر میں، میزان جستجو ایک بروقت اور دوراندیش پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے جو اسلامی مالیات کے میدان میں باصلاحیت، اصول پسند اور علم و کردار سے لیس نئی نسل کو تیار کر رہا ہے تاکہ وہ اس ابھرتے ہوئے مالیاتی نظام میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔

جون 24, 2025

فیصل بینک کو خصوصی افراد کیلئے جامع بینکاری پر ایوارڈ سے نوازا گیا


کراچی : پاکستان کے معروف اسلامی بینکوں میں سے ایک فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) کو پاکستان پی ڈبلیو ڈیز فن کلوژن ایوارڈز 2025 میں شمولیت اور سہولت کی فراہمی کے اعتراف میں ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بینک کو "خصوصی افراد کے لیے سب سے سازگار برانچ نیٹ ورک" کے ایوارڈ کا حق دار قرار دیا گیا، جبکہ "خصوصی افراد کی ملازمت میں شاندار کارکردگی" کی کیٹیگری میں رنرز اَپ کا ایوارڈ دیا گیا۔

کراچی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی خصوصی افراد کی مالی شمولیت سے متعلق پالیسی سے متاثرہ تقریب کا انعقاد ڈیٹرمائنڈ پاکستان نے کیا تھا۔ یہ ایوارڈز فیصل بینک کے تنوع، مساوات اور شمولیت (ڈی ای اینڈ آئی) کے پختہ عزم اور مقصد پر مبنی بینکاری کے نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ فیصل بینک کی یہ کاوشیں اسٹیٹ بینک کے وضع کردہ قومی ایجنڈہ برائے مالی شمولیت سے مطابقت رکھتے ہیں۔ ملک بھر میں خصوصی افراد کے لیے سازگار برانچوں کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک، ملازمین کی تربیت و آگاہی اور بینکنگ میں سہولت فراہم کرنے والے آلات میں مسلسل سرمایہ کاری کے ذریعے فیصل بینک پاکستان میں مساوی مالی رسائی کو یقینی بنانے میں نمایاں اور سرکردہ کردار ادا کر رہا ہے۔




فیصل بینک کے صدر و سی ای او یوسف حسین نے کہا، "فیصل بینک میں ہمارا یقین ہے کہ پائیدار ترقی وہی ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلے، ہر ایک کے لیے قابل رسائی ہو اور ہمدردی و احترام پر مبنی ہو۔ ہمارا وژن ایک ایسا بینکاری نظام تشکیل دینا ہے جو ہمارے معاشرے کی تنوع کی صحیح عکاسی کرے اور کسی فرد کو پیچھے نہ چھوڑے۔ یہ اعزازات ہمارے اس عزم کا واضح ثبوت ہیں کہ ہم اپنی خدمات، ماحول اور ادارہ جاتی ثقافت میں مساوات، شمولیت اور یکساں مواقع کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔"

یہ اعزازات فیصل بینک کی وسیع تر تبدیلی کے سفر میں ایک نمایاں سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس یقین کا ثبوت ہیں کہ با مقصد اقدامات کے ذریعے کمیونیٹیز کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ نے دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب ملےگا: جنگ بندی کے بعد کمانڈر انچیف پاسداران انقلاب کا بیان

تہران: ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تومنہ توڑ جواب ملےگا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد اپنے پہلے بیان میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہدا کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔




میجر جنرل پاکپور نے امریکی صدر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تومنہ توڑ جواب ملےگا۔ واضح رہے کہ اب سے چند گھنٹوں قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان وقت کے مطابق ایران نے صبح 9 بجے سے جنگ بندی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور اسرائیل نے بھی اپنی فضائی حدود کھول دی ہے۔

پی ٹی سی ایل، ٹیلکو انٹیگریٹرز اور کاسیفک سیٹلائٹ کے ذریعے ٹیلی کام سہولیات کو توسیع دینے کیلئے پُرعزم

انقلابی سیٹلائٹ خدمات پاکستان میں رابطوں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کریں گی

کراچی : پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل)، ٹیلکو انٹیگریٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ ،اور کاسیفک براڈبینڈ سیٹلائٹس گروپ (Kacific) نے ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد پاکستان بھر میں ہائی اسپیڈ سیٹلائٹ انٹرنیٹ، براڈبینڈ، اور وائس سروسز کی توسیع کے لیے مشترکہ اقدامات اُٹھانا ہے۔

یہ شراکت داری پاکستان کی متنوع جغرافیائی اور انفراسٹرکچرل ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مربوط کنیکٹیویٹی سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے قائم کی گئی ہے۔ پی ٹی سی ایل کے مضبوط ٹیلی کمیونی کیشن نیٹ ورک، ٹیلکو انٹیگریٹرز کی تکنیکی مہارت، اور کاسیفک کی جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے ایسی قابلِ بھروسہ، کم قیمت اور قابلِ توسیع براڈبینڈ سہولیات فراہم کی جائیں گی جو پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں ڈیجیٹل ترقی کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گی۔

اس سلسلے میں پی ٹی سی ایل اپنا بنیادی ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر فراہم کرے گا، جس میں خیبر سے کراچی تک پھیلے ہوئے سب سے بڑے فائبر کیبل نیٹ ورک کے علاوہ ، سمندری کیبلز شامل ہیں جو پاکستان کو دنیا سے جوڑتی ہیں۔ ٹیلکو انٹیگریٹرز، کاسیفک کے مقامی سروس فراہم کنندہ کے طور پر خدمات انجام دے گا، اور پاکستان بھر میں سیٹلائٹ سے چلنے والے انٹرنیٹ، براڈبینڈ اور نیٹ ورک سروسز کی تنصیب اور آپریشن میں معاونت فراہم کرے گا۔ شراکت دار مشترکہ طور پر کاسیفک کی براڈبینڈ سروسز کو ٹیلی کام آپریٹرز، کاروباری اداروں، اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) تک پہنچائیں گے، جس سے ملک بھر میں قابلِ بھروسہ کنیکٹیویٹی تک رسائی میں اضافہ ہو گا۔



اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی سی ایل کے گروپ نائب صدر، کیریئر سلوشنز بزنس، عامر اعجاز نے کہا، ''یہ شراکت داری پاکستان بھر میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے فروغ کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے۔پی ٹی سی ایل ٹیلی کام اور ڈیجیٹل سہولیات سے محروم علاقوں میں موثر سروسز فراہم کرے گا ، جس سے سماجی و اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ حاصل ہوگا۔''

کاسیفک کے سی ای او ،کرسچین پاتورو کا کہنا تھا، ''پاکستان میں ہماری خدمات کی وسعت کاسیفک کے اس بنیادی مشن کی عکاسی کرتی ہے کہ موجودہ ڈیجیٹل دور میں کوئی بھی مفید ٹیلی کام و ڈیجیٹل سہولیات سے محروم نہ رہے۔پی ٹی سی ایل اور ٹیلکو انٹیگریٹرز کے ساتھ مل کر ہم سیٹلائٹ کنیکٹیویٹی کے ذریعے حقیقی تبدیلی لا سکتے ہیں۔''

ٹیلکو انٹیگریٹرز کے سی ای او، امتیاز احمد لغاری نے کہا، ''جدید ٹیکنالوجی کو مقامی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا اور صارفین کے لیے مفید سہولیات میں تبدیل کرنا ہماری اصل طاقت ہے۔یہ اشتراک ہمیں زمینی مہارت کے ساتھ اعلیٰ کارکردگی والی سیٹلائٹ سروسز فراہم کرنے کا موقع دیتا ہے، جس سے پاکستان بھر میں کنیکٹیویٹی کو زیادہ قابلِ رسائی اور قابلِ اعتماد بنایا جا سکتا ہے۔''

یہ اتحاد پاکستان میں مقامی طور پر قابلِ استعمال سیٹلائٹ سہولیات کے ذریعے تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے تینوں اداروں کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ چونکہ پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی کو قابلِ بھروسہ براڈبینڈ سہولیات تک رسائی حاصل نہیں، اس لیے یہ سروسز پاکستان کے ڈیجیٹل خلا کو کم کرنے اور دور دراز علاقوں، کاروباری ، اور سرکاری اداروں کو براڈبینڈ کی سہولت فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں