Advertisement

اگست 13, 2025

پاکستانی کاروباری برادری کا قومی سمت پر اعتماد 4سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا: گیلپ سروے


کراچی: گیلپ پاکستان کے حالیہ بزنس کانفیڈنس سروے کے مطابق پاکستان کے کاروباری اداروں کاملک کی سمت کے بارے میں اعتماد 4سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ کاروباری اداروں کی ایک بڑی تعدادنے سابقہ حکومت کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہارکیاہے۔ ملک میں مہنگائی، بڑھتے ہوئے توانائی اخراجات اور کاروباری آپریشنز چلانے میں لوڈ شیڈنگ جیسی مشکلات کے باوجود کاروباری اعتماد میں بہتری آئی ہے۔

 

سروے کے نتائج کے مطابق ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اداروں کے رائے میں نمایاں بہتری آئی ہے اورملکی سمت کے کا سکور 2024کی آخری سہ ماہی سروے رپورٹ کے مقابلے میں ڈرامائی طورپر بہتر ہوکرمنفی 2فیصد ہوگیاہے۔ اگرچہ یہ سکور اب بھی منفی ہے لیکن 2021کی چوتھی سہ ماہی کے بعد اعتماد کی بلندترین سطح پر ہے۔



 

سروے کے مطابق کاروباری اعتماد میں اضافہ کاروباری اداروں کے نقطہ نظر سے سیاسی و اقتصادی غیر یقینی صورتحال میں بہتری کو ظاہر کرتاہے اورمعیشت کے بارے میں موجودہ حکومت کی صلاحیت میں مثبت تاثر رکھنے والے کاروباری اداروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

سروے کے مطابق46فیصد کاروباری اداروں نے  پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جبکہ ایک سال پہلے یہ شرح 24فیصد تھی۔

 

گزشتہ سروے کے مقابلے میں 6فیصد بہتری کے ساتھ سروے کے 61فیصد شرکاء نے موجودہ کاروباری آپریشنز کو اچھا یا بہت اچھا قراردیا ہے۔ خدمات اور تجارتی شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں بحالی کی رفتار نسبتاًسست ہے۔

 

مستقبل کے بارے میں 61فیصد شرکاء پُر امید ہیں تاہم یہ اعتماد گزشتہ سروے کے مقابلے میں صرف ایک پوائنٹ بہتر ہوا ہے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ اگرچہ کاروباری اداروں کو حالات خراب ہونے کا خدشہ نہیں ہے لیکن بہتری کی رفتار بھی بہت سست ہے۔

 

کاروباری اداروں کو درپیش چیلنجز کے بارے میں سوال کے جواب میں شرکاء نے مہنگائی، توانائی اخراجات میں اضافہ اور ٹیکسز بدستوراہم مسائل قراردیا ہے۔سروے کے مطابق 28فیصد شرکاء نے مہنگائی، 18فیصد نے مہنگے یوٹیلٹی بلزاور 11فیصد نے ٹیکسز کو سب سے اہم مسئلہ بتایاہے۔ 47فیصد شرکاء نے لوڈشیڈنگ کی تصدیق کی ہے جوکہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھ کم ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ ملک کے کاروباری شعبے میں اسٹرکچرل چیلنجز اب بھی موجود ہیں۔

 

سروے میں قابلِ ذکر مثبت پہلو رشوت کی شکایات میں کمی ہے اور 2024کی آخری سہ ماہی کے 34فیصد شرکاء کے مقابلے میں صرف 15 فیصد شرکاء نے گزشتہ 6ماہ میں رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔ 20فیصد تاجروں، 13فیصد سروس سیکٹر اور 12فیصد مینوفیکچرنگ سیکٹرز کے شرکاء نے رشوت دینے کا اعتراف کیا ہے۔

مجموعی طورپر سروے میں قومی سمت اور موجودہ کاورباری صورتحال پر کاروباری اداروں کے تاثرات میں بہتری آئی ہے تاہم مستقبل کے حوالے سے کاروباری اداروں کے اعتماد میں کمی آئی ہے اور مہنگائی، توانائی اخراجات میں اضافہ اور گورننس جیسے چیلنجز ملک کے کاروباری ماحول میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

 

گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلال اعجاز گیلانی نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ سروے ملک کے کاروباری اداروں کے اعتمادمیں محدود سطح پر بہتری کی طرف اشارہ ہے اور کاروباری اسٹیک ہولڈرز میں استحکام کی عکاسی ہے۔

 

بلال اعجاز گیلانی نے کہاسب سے نمایاں تبدیلی ملکی سمت بارے میں مثبت تاثر اورحکومتی معاشی پالیسیوں پراعتماد میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس رجحان کو برقرار رکھنے کاانحصار میکرواکنامک اصلاحات، پالیسیوں میں تسلسل اور ادارہ جاتی کارکردگی میں بہتری پر ہے۔

 

گیلپ پاکستان کی بزنس کانفیڈنس انڈیکس 2025کی دوسری سہ ماہی کے سروے کا انعقاد 23سے 27جولائی کے دوران مینوفیکچرنگ، خدمات اور تجارتی شعبوں میں پاکستان کے 524کاروباری اداروں کے درمیان کیا گیا تھا۔یہ سروے موجودہ کاروباری صورتحال، حکومت معاشی مینجمنٹ اور مستقبل قریب کے بارے میں کاروباری اداروں کی آراء کی عکاسی ہے۔

گیلپ کا بزنس کانفیڈنس انڈیکس دنیا بھر میں پالیسی سازوں کیلئے ایک اہم اشاریہ ہے جو کسی ملک کے کاروباری اداروں کی رائے جاننے کا اہم ذریعہ سمجھا جاتاہے۔

​نئی رپورٹ میں انکشاف: پاکستان کی نرسز کس طرح معاشی ترقی اور عالمی اثرات میں کردار ادا کر سکتی ہیں

پاکستان میں فی 10,000 افراد پر نرسز کا تناسب صرف 5.2 ہے جو عالمی ادارۂ صحت کی تجویز کردہ 30 فی 10,000 سے بہت کم ہے۔

 کراچی:  پاکستان بزنس کونسل (PBC) اور آغا خان یونیورسٹی (AKU) کے اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری، پاکستان کی جانب سے آج جاری کی گئی ایک بنیادی رپورٹ نے پاکستان کے معاشی مستقبل کی ایک غیر استعمال شدہ صلاحیت نرسنگ ورک فورس کو اجاگر کیا ہے۔ اس رپورٹ کا عنوان "پاکستان کی نرسنگ ورک فورس – برآمدی صلاحیت اور چیلنجز"ہے، جو یہ واضح کرتی ہے کہ نرسز میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کس طرح ملک کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو مضبوط بنا سکتی ہے، معیشت کو فروغ دے سکتی ہے اور پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بہتر بنا سکتی ہے۔

پاکستان میں آغا خان یونیورسٹی کے اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری کی ڈین ڈاکٹر سلیمہ ولانی نے رپورٹ میں دیے گئے چونکا دینے والے اعداد و شمار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا"پاکستان سے نرسز باہر جاتی ہیں کیونکہ کچھ مواقع انہیں اپنی طرف کھینچتے ہیں اور کچھ مسائل انہیں جانے پر مجبور کرتے ہیں۔ پاکستان میں ہر نرس کے مقابلے میں 2 سے زیادہ ڈاکٹر موجود ہیں انہوں نے مزید  کہا کہ ہمیں خود سے یہ سوال کرنا چاہیے کہ کیا ہماری نرسز کو ہماری معاشرت اور ہمارے ہیلتھ کیئر سسٹمز میں صحیح معنوں میں قدر اور انعام دیا جاتا ہے؟۔"



رپورٹ نے ترقی کے دو بڑے راستوں کی نشاندہی کی ہے۔ پہلا یہ کہ ایک بہتر معاونت یافتہ نرسنگ ورک فورس ایک زیادہ صحت مند آبادی کا باعث بنتی ہے جو طویل مدتی معاشی استحکام کی بنیاد ہے۔ پاکستان ہر سال صرف 5,600 نرسنگ گریجویٹس پیدا کرتا ہے اور ان میں سے ایک بڑھتا ہوا تناسب بیرون ملک جا رہا ہے، جس میں 2019 سے 2024 تک بیرون ملک ملازمت میں 54 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح رہی۔ پاکستان میں فی 10,000 افراد پر نرسز کا تناسب صرف 5.2 ہے جو عالمی ادارۂ صحت کی تجویز کردہ 30 فی 10,000 سے بہت کم ہے۔



دوسرا راستہ یہ ہے کہ پاکستانی نرسز کی تعلیم اور عالمی نقل و حرکت کو بہتر بنا کر ملک قیمتی زرمبادلہ میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے اور دنیا بھر میں ہیلتھ کیئر ٹیلنٹ کے ایک رہنما کے طور پر اپنی پہچان قائم کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ نرسز کو برقرار رکھنے کی حکمتِ عملی، بہتر تنخواہیں، واضح کیریئر راستےاور میڈیا مہمات کے ذریعے نرسنگ پیشے کی شبیہ کو بہتر بنایا جائے، ساتھ ہی تعلیم، پالیسی اور طریقہ کار میں اصلاحات کی جائیں تاکہ بیرون ملک ملازمت کے عمل کو آسان بنایا جا سکے، مالی بوجھ کم کیا جا سکے اور پاکستانی نرسز کو عالمی سطح پر فروغ دیا جا سکے۔
پی بی سی کی سینئر اکانومسٹ فرح ناز عطا نے کہا "یہ وقت ہے کہ پاکستان نرسنگ پیشے کو کم اہمیت دی جانے والی شعبے سے لازمی اور ناگزیر شعبے میں تبدیل کرے اور ایک مستقل چیلنج کو طویل مدتی معاشی فائدے میں بدل دے۔ ہماری سفارشات پر عمل درآمد کر کے ہم ملک میں صحت کے معیار کو بلند کر سکتے ہیں،اپنی نرسز کو بااختیار بنا سکتے ہیں اور زرمبادلہ کے ایک طاقتور ذریعے کو کھول سکتے ہیں۔"

آغا خان یونیورسٹی میں ہونے والے افتتاحی پروگرام نے وزارتِ صحت کے نمائندوں، نرسنگ قیادت اور دیگر بااثر شراکت داروں سمیت کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا، جس سے رپورٹ کی سفارشات کو ایک مربوط قومی کوشش کے ذریعے آگے بڑھانے کے پختہ عزم کا مظاہرہ ہوا۔ یہ سفارشات نرسنگ تعلیم، برقرار رکھنے، قیادت، اور پاکستانی نرسز کی عالمی تعیناتی کو بہتر بنانے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کرتی ہیں۔

آغا خان یونیورسٹی کا اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری، جو نرسنگ تعلیم میں خطے کا رہنما ہے نے رپورٹ کی تشکیل میں مرکزی کردار ادا کیا تاکہ اس کی دریافتیں حقیقی دنیا کے تناظر اور ماہرین کی بصیرت پر مبنی ہوں۔ یہ رپورٹ محض ایک مطالعہ نہیں بلکہ ایک جامع، ماہرین کی تائید یافتہ حکمتِ عملی ہے جو پاکستان کی نرسنگ ورک فورس  جو ملک کے صحت کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے  کو بلند کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔

پاکستان بزنس کونسل اور آغا خان یونیورسٹی اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری ان نتائج کو شیئر کرنے اور ان کے نفاذ کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

اگست 05, 2025

الغازی ٹریکٹرز اور چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کا معصوم بچوں کے لیے احسن اقدام

ہسپتال میں داخل بچوں کو کھلونوں کے تحفے دے کر خوشیاں بانٹیں

لاہور: 4 اگست، : پاکستان میں زرعی مشینری کے شعبے میں نمایاں مقام رکھنے والی کمپنی الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ نے حال ہی میں چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر''ٹوائے ڈونیشن ڈرائیو'' (کھلونوں کی عطیہ مہم) کا اہتمام کیا۔ اس مہم کا مقصد کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR)  کے تحت ہسپتال میں بچوں کے وارڈز میں داخل مریضوں میں خوشیاں بانٹنا تھا۔

الغازی ٹریکٹرز کے مختلف شعبوں سے وابستہ ملازمین نے ذاتی طور پرکھلونے، پزل گیمز، بورڈ گیمز اور بچوں کے دیگر پسندیدہ تحفے اکٹھے کیے، جو میو اسپتال لاہور میں بچوں کے ہنگامی وارڈ میں داخل مریض بچوں کو تحفے کے طور پر دیے گئے۔ یہ کھلونے خود الغازی ٹریکٹرز کے سی ای او ثاقب الطاف اور ان کی سینئر ٹیم نے اسپتال کا دورہ کر کے بچوں کو دیے۔



اس موقع پرثاقب الطاف نے کہا:''الغازی ٹریکٹرز میں ہم سمجھتے ہیں کہ کاروبار صرف منافع کمانے کا نام نہیں بلکہ معاشرے کے ساتھ کھڑا ہونا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے جنہوں نے اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، اور ہم چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیں اس قابل بنایا کہ ہم بچوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر سکیں۔

الغازی ٹریکٹرز کے اس اقدام نے بچوں کو کھلونوں کے ساتھ ساتھ خوشیوں کے چند پل بھی مہیا کئے ہیں۔ الغازی ٹریکٹرز آئندہ بھی ایسے سماجی اقدامات میں بھرپور حصہ لیتا رہے گا، تاکہ معاشرے میں مثبت تبدیلی اور ضرورت مندوں کے چہروں پر خوشی لائی جا سکے۔

جولائی 31, 2025

یومِ آزادی منانے کا منفرد انداز: فاطمہ فرٹیلائزر کا ’دل سے سرسبز‘ ملی نغمہ مقابلہ



ٹک ٹاک پر گائیں، قومی جذبہ جگائیں – 'دل سے سرسبز' مقابلہ

لاہور:  فاطمہ فرٹیلائزر نے یومِ آزادی منانے کا ایک منفرد اور نیا انداز اپناتے ہوئے نوجوانوں کے لیے "دل سے سرسبز" کے نام سے ملی نغمہ مقابلے کا آغاز کر دیاہے۔ اس ملک گیر مقابلے کا مقصد حب الوطنی کے جذبے کو اجاگر کرنا اور نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

اس مہم میں پاکستان بھر سے افراد کسی بھی ملی نغمے پر ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر #DilSeSarsabz   ہیش ٹیگ کے ساتھ اپ لوڈ کر کے حصہ لے سکتے ہیں۔ موصول ہونے والی ویڈیوز میں سے 10 خوش نصیب شرکاء کو شارٹ لسٹ کیا جائے گا، جو جیوری کے سامنے لائیو پرفارم کریں گے۔

فاطمہ فرٹیلائزر کی ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ سیلز، رابیل سدو زئی نے کہا:''اصل ترقی لوگوں کو بااختیار بنانے اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ 'دل سے سرسبز' ایک ایسی مہم ہے جس کا مقصد ہمارے نوجوانوں کو ملی نغموں کے ذریعے نہ صرف اپنا ٹیلنٹ سامنے لانے کا مو قع فراہم کرنا،بلکہ حب الوطنی کو فروغ دیناہے۔ ہم فخر سے پاکستان کے عوام کے ساتھ مل کر یومِ آزادی کی خوشیاں منا رہے ہیں۔'

فاطمہ فرٹیلائزر کا مقصد 'دل سے سرسبز' مہم کے ذریعے پاکستانی عوام سے دلی رشتہ قائم کرنا اور نوجوانوں کو تخلیقی انداز میں حب الوطنی کا اظہار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ یہ مہم حب الوطنی کا جذبہ اجاگر کرتے ہوئے موسیقی کے ذریعے آزادی کا جشن منانے کے ساتھ ساتھ نئے ابھرتے ہوئے مقامی ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
شعبہ زراعت میں ایک رہنما کے طور پر، سرسبز ایک بار پھر ایسا منفرد اور دل کو چھو لینے والا پیغام لے کر آیا ہے جو پورے ملک کے نوجوانوں کے دلوں پر لمبے عرصے تک راج کرے گا۔
اس مہم میں شامل ہونے کے لئے ملی نغمہ گاتے ہوئے اپنی ویڈیو ٹک ٹاک پر#DilSeSarsabz ہیش ٹیگ کے ساتھ اپ لوڈ کریں اور جیتیں ڈھیروں انعامات۔

جولائی 29, 2025

ہونڈا اٹلس نے سی جی 150 اور الیکٹرک اسکوٹر متعارف کرادی ، قیمت 4 لاکھ 59 ہزار 900 روپے مقرر

ہونڈا اٹلس نے پاکستان میں 2 نئی موٹر سائیکلیں باقاعدہ طور پر متعارف کرا دی ہیں جن میں ایک نئی CG150 اور کمپنی کی پہلی الیکٹرک اسکوٹر Icon e شامل ہے۔ہونڈا اٹلس نے اپنے آفیشل انسٹا گرام پیج پر CG 150 کی تصویر جاری کی ہے، یہ موٹر سائیکل 4-اسٹروک SOHC انجن سے لیس ہے اور اس میں سیلف اسٹارٹ اور کک اسٹارٹ دونوں آپشنز موجود ہیں۔سی جی 150 کی مارکیٹ قیمت 4 لاکھ 59 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ہونڈا نے اپنی پہلی الیکٹرک اسکوٹر Icon e بھی متعارف کرادی ہے، جو خاص طور پر پاکستانی صارفین کے لیے تیار کی گئی ہے، اس کی قیمت 4 لاکھ 19 ہزار 900 روپے رکھی گئی ہے۔ہنڈا اٹلس کی جانب سے سی جی 150 اور الیکٹرک اسکوٹر کی لانچنگ کو موٹر سائیکلوں کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ہونڈا اٹلس نے گزشتہ ماہ اپنے الیکٹرک اسکوٹرز کو مقامی حالات کے مطابق ڈیزائن کر کے لانچ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں جمع کروائی گئی ایک رپورٹ میں کمپنی نے بتایا تھا کہ وہ ریگولیٹری اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کر رہی ہے تاکہ الیکٹرک اسکوٹر کی اسموتھ لانچنگ کو یقینی بنایا جا سکے اور اس وقت روڈ ٹیسٹنگ اور کوالٹی چیک کے مراحل مکمل کیے جا رہے ہیں۔


البرکہ بینک نے کولوکیشن پرائمری ڈیٹا سینٹر خدمات کے حصول کیلئے پی ٹی سی ایل کا انتخاب کر لیا


اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) اور البرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ نے پی ٹی سی ایل کے ٹیئر۔ تھری ڈیٹا سینٹر میں پرائمری کولوکیشن سروسز کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت پی ٹی سی ایل البرکہ بینک کو جدید انفراسٹرکچر، پلیٹ فارم سلوشنز اور مینیجڈ سیکیورٹی سروسز سے آراستہ ایک محفوظ اور قابلِ اعتماد ڈیٹا سینٹر نظام فراہم کرے گا ۔

گروپ چیف بزنس سلوشنز آفیسر، پی ٹی سی ایل و یوفون4G ، آصف احمد اور البرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، محمد عاطف حنیف نے کراچی میں بینک کے ہیڈ آفس میں منعقدہ تقریب میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔



اس موقع پر البرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ کے چیف انفارمیشن آفیسر شاہد ثمر، سربراہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر، سید محمد ثاقب، پی ٹی سی ایل اور یوفون4G  کے گروپ نائب صدر، انٹرپرائز، بشارت قریشی، گروپ نائب صدر، بزنس ٹو بزنس اسٹریٹجی، سید عمران بخاری، گروپ نائب صدر، ڈی سی آپریشنز، سلیم اللہ بیگ، اور گروپ ڈائریکٹر انٹرپرائز، عمر فاروقی سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، گروپ چیف بزنس سلوشنز آفیسر، پی ٹی سی ایل و یوفون 4G، آصف احمدنے کہا، ''ہمیں البرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ کے آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن وژن کی تکمیل میں معاونت پر بے حد خوشی ہے۔ پاکستان کے قومی ٹیلی کام کیریئر کی حیثیت سے پی ٹی سی ایل جدید ٹیکنالوجی سہولیات کو اپنانے میں صف اول کے اداروں کی معاونت کے ذریعے قومی ڈیجیٹل ایجنڈے کو فروغ دینے کیلئے پُر عزم ہے۔''

اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر، البرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ، محمد عاطف حنیف نے کہا، ''ہمیں خوشی ہے ہم اپنی ٹیکنالوجی ٹرانسفارمیشن حکمت عملی کے تحت ڈیٹا سینٹر سہولیات کے حصول کیلئے پی ٹی سی ایل کو ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر منتخب کر رہے ہیں۔ یہ شراکت داری ہمارے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور ڈیٹا و پلیٹ فارم مینجمنٹ کے طریقہ کار کو مستحکم کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔ پی ٹی سی ایل کی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم سیکیورٹی میں بہتری لانے، مارکیٹ میں مصنوعات کی فراہمی کے وقت کو کم کرنے اور اپنے صارفین و شراکت داروں کو ایک جدید ڈیجیٹل مالیاتی تجربہ فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔''

پی ٹی سی ایل پاکستان بھر میں مختلف صنعتوں سے وابستہ اداروں کو بہترین آئی سی ٹی اور سیکیورٹی سروسز فراہم کرتا ہے۔ یہ معاہدہ ایک جدید اور صارفین کی سہولت اور بہتری پر مبنی بینکاری نظام کے قیام کے لیے ڈیجیٹل سلوشنز کے استعمال کی سمت بڑھتی ہوئی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے ۔

جولائی 27, 2025

پاکستان کے پہلے لگژری PHEV پک اپ​ BYD Shark 6​ کے حصول کیلئے بکنگ کا آغاز



کراچی ۔ BYD پاکستان۔میگا موٹر کمپنی (MMC)نے ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ BYD Shark 6متعارف کرا دی ہے۔ یہ گاڑی پاکستان کی مارکیٹ میں متعارف ہونے والی سب سے بڑی، تیز ترین اور طاقتور خصوصیات کی حاملPHEV (پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل) ہے جو مقامی آٹو انڈسٹری میں نئی جہت متعارف کرا رہی ہے۔

بی وائی ڈی کی Shark 6 گاڑی مختلف زمینی حالات جیسے مٹی، برف اور ریت کے لیے الگ الگ سطح پر سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس کاCell-to-Chassisبیٹری سسٹم سخت راستوں پر حفاظت یقینی بناتا ہے، جبکہ اسکا مضبوط سسپنشن نظام ہر سفر کو آرام دہ بناتا ہے۔ مزید یہ کہ اس میں Vehicle-to-Load (V2L)  فیچر بھی ہے، جس سے گاڑی ایک موبائل پاور اسٹیشن بن جاتی ہے اور پھر اسے کیمپنگ ٹرپس، ہنگامی صورتحال یا کسی ٹول کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

شارک 6 گاڑی نہ صرف نہایت طاقتور ہے بلکہ یہ آرام دہ اور جدید ٹیکنالوجی کا امتزاج بھی ہے۔ یہ گاڑی 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار صرف 5.7 سیکنڈ میں حاصل کرسکتی ہے۔ اس میں 1.5 لیٹر ٹربو چارجڈ پیٹرول انجن، 60 لیٹر کا فیول ٹینک اور دو الیکٹرک موٹرز شامل ہیں، جو مجموعی طور پر 436 ہارس پاور اور 650 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرتی ہیں۔ اسکی مجموعی ڈرائیونگ رینج 800 کلومیٹر ہے جس میں بجلی سے چلنے پر کارکردگی میں کسی کمی و بیشی کے بغیر 100 کلومیٹر مکمل الیکٹرک رینج (NEDC) کا فاصلہ شامل ہے۔

BYD پاکستان کے کنٹری ہیڈ لی جیان نے اس موقع پر کہا، ''ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان کی پہلی پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ متعارف کروا رہے ہیں۔ دو دہائیوں کی مسلسل جدت اور تحقیق و ترقی کے باعث BYD نے پلگ ان ہائبرڈ پک اپ PHEV  ٹیکنالوجی کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ ہم اپنے پاکستانی صارفین کے اعتماد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے BYD کو پاکستان کی نمبر 1 نیو انرجی وہیکل برانڈ بنایا۔''



بی وائی ڈی۔ ایم ایم سی کے نائب صدر دانش خالق نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، '' BYD Shark 6صرف ایک نئی گاڑی نہیں، بلکہ نیو انرجی وہیکل (NEV) شعبے میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ اس تصور کو ہی بدل دیتی ہے کہ ایک پک اپ کیسی ہونی چاہیے۔ طاقتور، لگژری اور ذہین Shark 6 ان لوگوں کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے جو ایڈونچر اور اسمارٹ لائف اسٹائل دونوں کو ترجیح دیتے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ کارکردگی، افادیت اور کفایت شعاری کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔''

حبکو کے سی ای او کامران کمال نے کہا، ''صارفین کو آرام دہ اور قابلِ رسائی سفر کی سہولت دینے کے لیےBYD Shark 6جیسی PHEV گاڑیاں اضافی آسانی اور ذہنی سکون فراہم کرتی ہیں، چاہے طویل سفر ہی کیوں نہ ہو۔ اب نیو انرجی وہیکل (NEV)   کے مالکان کسی بھی طرح کی'رینج اینگزائٹی' کے بغیر لمبے فاصلے کا سفر اعتماد کے ساتھ کر سکتے ہیں۔ حبکو گرین نے ملک بھر میں وسیع نیٹ ورک رکھنے والی بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کے ساتھ شراکت داری کی ہے، تاکہ پاکستان بھر میں ایک مضبوط چارجنگ انفراسٹرکچر قائم کیا جا سکے۔ ہمارا ہدف ہے کہ اگلے سال کے اختتام تک لاہور-اسلام آباد موٹر وے پر ہر 200 کلومیٹر کے فاصلے پر چارجنگ اسٹیشن نصب کیا جائے۔''

شارک 6 گاڑی میں BYD کی جدید Dual Mode Super Hybrid Off-Road (DMO)ٹیکنالوجی شامل ہے، یہ ٹیکنالوجی دو دہائی کی مسلسل تحقیق و ترقی کا ثمر ہے جو جدید الیکٹرک صلاحیتوں کو شاندار آف روڈ کارکردگی سے جوڑتی ہے۔

بی وائی ڈی کی Shark 6اپنے کشادہ اندرونی حصے، آرام دہ نشستوں اور اعلیٰ معیار کی فنشنگ کے ساتھ PHEV پک اپ کیٹیگری میں آرام و آسائش کا نیا معیار قائم کرتی ہے، جو اسے اپنی کلاس کا سب سے لگژری ڈرائیونگ ایکسپیرینس بناتی ہے۔ اس میں وائس کمانڈ سے کنٹرول ہونے والا کاک پٹ، ذہین بریکنگ سسٹم، اور دیگر معاون ڈرائیونگ سہولیات موجود ہیں جو اسمارٹ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نیا معیار قائم کرتی ہیں۔

اس گاڑی کے استعمال کے دوران اپنے الیکٹرک-فرسٹ ڈیزائن کی بدولت ٹیل پائپ سے کاربن کے اخراج میں 62 فیصد تک کمی (بحوالہ: یو ایس انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (USEPA)) لائی جاسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ گاڑی حیران کن طور پر 50 کلومیٹر فی لیٹر تک کی فیول ایوریج دیتی ہے (مشترکہ فیول کا استعمال۔ SOC 25%-100% (کلومیٹرفی لیٹر)) جو اسے ماحولیاتی پائیداری اور معاشی کفایت شعاری دونوں اعتبار سے ایک شاندار انتخاب بناتی ہے۔

اس تقریب میں BYD ہیڈ کوارٹرز، میگا موٹر کمپنی، حبکو، آٹو انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز، صارفین اور میڈیا نمائندے شریک ہوئے۔ گاڑی کی خصوصیات سے روشناس کرانے کے لئے مہمانوں کو براہِ راست ٹیسٹ ڈرائیو کرنے اور انٹرایکٹو   ٹیکنالوجی زونز کے ذریعے آزمانے کا موقع ملا۔بی وائی ڈی کی Shark 6 کی بکنگ کا www.byd-mega.com   پر آغاز ہوگیا ہے جس کی قیمت  19.95  ملین  روپے ہے، اور یہ جلد ہی ملک بھر کے شورومز پر بھی ٹیسٹ ڈرائیوز کے لئے دستیاب ہوگی۔

اینگرو فرٹیلائزر ز اور بینک الفلاح کے درمیان کسانوں کو 250ملین روپے کی فنانسنگ فراہم کرنے کیلئے شراکت داری

10لاکھ روپے تک قرض کی فراہم کے ذریعے تقریباً350کسانوں اور 2000سے زائدافراد کو فائدہ ہوگا


کراچی: پاکستان کی صفِ اول کی کھاد بنانے والی کمپنی اینگرو فرٹیلائزرز اور بینک الفلاح نے ملک بھر کے کسانوں کو بااختیار بنانے کیلئے ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیاہے۔ اس شراکت داری کے ذریعے اینگرو مرکز آؤٹ لیٹس اورپاکستان کے پہلے مربوط زرعی ای کامرس پلیٹ فارم  UgAiکے ذریعے رجسٹرڈ کسانوں کو 10لاکھ روپے تک کی فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔

 

اس سلسلے میں بینک الفلاح کے ہیڈ آفس میں منعقدہ تقریب میں اینگرو فرٹیلائزرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی راٹھور، بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹوکے آفیسر عاطف باجوہ، اینگرو فرٹیلائزرز کے وائس پریذیڈنٹ مارکیٹنگ عاطف محمد علی سمیت دونوں اداروں کی سینئر مینجمنٹ موجود تھی۔

 

اس پائلٹ اقدام کا آغاز 250ملین روپے کی مجموعی فنڈنگ کے ساتھ کیا جائے گاجس میں سیکیورڈ اور ان سیکیورڈدونوں قسم کے قرضے شامل ہیں۔ اس شراکت کے ذریعے تقریباً300سے 350کسانوں کو فی کس اوسطاً6لاکھ روپے تک کا قرضہ دیاجائے گا جس سے تقریباً 2000افراد مستفید ہوں گے۔ ابتدائی طورپر یہ پروگرام ساہیوال، سرگودھا، بہاولپور اور مریدکے میں اینگرو کے مراکز میں دستیاب ہوگا۔



 

 یہ پروگرام کھاد فراہم کرنے والے، مالیاتی ادارے اور آخری صارف کے درمیان براہِ راست ویلیو چین قائم کرنے میں اہم قدم ہے تاکہ ایک مضبوط ویلیو چین کے ساتھ وسائل کی موئثر طریقے سے منبع سے مٹی تک رسائی کویقینی بنایاجاسکے۔

 

یہ پراجیکٹ کسانوں کیلئے مالیاتی وسائل تک آسان رسائی کو فروغ دینے کیلئے ترتیب دیاگیاہے جس کے تحت مارکیٹ کے مقابلے میں 4.5فیصد تک کم شرح سود کے ساتھ ضمانت اور بغیر ضمانت کے قرض فراہم کیے جائیں گے۔ اس اقدام کے ذریعے کسان اعلیٰ معیار کی اینگرو کھاد خرید کر فصلوں کی پیداوار بہتر بنائیں گے جس سے ان کی مجموعی آمدنی اور ذریعہ معاش میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس شراکت داری کے تحت ادائیگیوں کو ڈیجیٹل بنانے اور P2M (Person-to-Merchant)ٹرانزیکشن کے ذریعے ایک مربوط ادائیگی کے نظام کا نفاذ بھی شامل ہے۔

 

پاکستان اکنامک سروے 2023-24کے مطابق،کسانوں کو قرض کی سہولت فراہم کرنے سے مالی سال 2024میں فصلوں کی پیداوار کوبہتر بنانے میں کلیدی کردار اداکیاہے جس کے نتیجے میں نیشنل فوڈ سیکیوریٹی اور دیہی پیداواری صلاحیت پر زرعی فنانسنگ کا نمایاں اثر پڑا۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق، غربت میں کمی کیلئے زرعی فنانسنگ سے رسائی کے ذریعے کاشت کاری کو 4گنا زائد موئثر بنایا جاسکتاہے جو دیہی معیشت پر اس کے مثبت اثرات کو ظاہر کرتاہے۔

 

اس موقع پر اینگرو فرٹیلائزرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر علی راٹھورنے کہاکہ ہماری ملکی معیشت میں کسانوں کا اہم کردار ہے اور ہم کسانوں کو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔ بینک الفلاح کے ساتھ شراکت داری کسانوں کومالی وسائل تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کسانوں کو زرعی مصنوعات میں سرمایہ کاری کرنے، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور ایک بہتر مستقبل میں معاونت فراہم کرے گی۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اقدام پائیدار زراعت کو فروغ دینے اور کاشت کاروں کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

اس موقع پربینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوہ نے کہاکہ اینگروفرٹیلائزرز کے ساتھ یہ شراکت داری کرنے پر ہمیں خوشی ہے۔ ہم پاکستان کے زرعی شعبے کی صلاحیت اور اس کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں۔ قرض فراہم کرنے کے موزوں سلوشن کے ذریعے ہم اپنے کسانوں کی پیداواری صلاحیت، ریزیلنس اور مالیاتی طورپر انہیں بااختیار بنانے کیلئے سرمایہ کاری کررہے ہیں جوکہ ملک بھر میں فوڈ سیکیوریٹی اور اقتصادی استحکام میں براہِ راست تعاون ہے۔ یہ شراکت داری جامع ترقی اور پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے ہماری لگن کی عکاسی ہے۔

 


اس شراکت داری کے ذریعے اینگرو فرٹیلائزرز اور بینک الفلاح مالیاتی اداروں او ر زرعی کمیونٹی کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔ اس باہمی تعاون کو مزید جامع، مضبوط اور زرعی دیہی معیشت کو موثر بنانے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز کا اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن میں اہم کردار، پاکستان ڈیجیٹل لیپ کی تقریب میں شرکت

ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز کا اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن میں اہم کردار، پاکستان ڈیجیٹل لیپ کی تقریب میں شرکت

اسلام آباد: جولائی 2025: ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز، نے ''پاکستان ڈیجیٹل لیپ: ٹرانسفارمنگ ہائر ایجوکیشن'' کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔ یہ تقریب ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے ورلڈ بینک اور ہائیر ایجوکیشن ڈیولپمنٹ پروگرام (HEDP) کے تعاون سے منعقد کی۔ اس موقع پر چئیر مین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، پاکستان کی ڈیجیٹلائزیشن میں اہم کردار ادا کرنے والی مختلف کمپنیوں اور اداروں نے بھی شرکت کی۔



حال ہی میں ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز نے ایچ ای سی کے لیے ایک جدید ترین ٹیئر-III سرٹیفائیڈ ایسٹرو لیب ڈیٹا سینٹر ڈیزائن اور تعمیر کیا ہے، جو پاکستان کے تعلیمی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن میں ایک اہم قدم ہے۔ اس منصوبے کو دو مراحل میں مکمل کیا گیا، جس میں جدید کنٹینرائزڈ سلوشنز استعمال کیے گئے تاکہ ڈیٹا سنٹر کی کارکردگی، سیکیورٹی اور توسیعی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔ یہ سینٹر 4 میگا واٹ کی گنجائش کے ساتھ بنایا گیا ہے، جو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لیے ڈیٹا اسٹوریج اور پراسیسنگ کو آسان بنائے گا۔

اس موقع پر ڈی ڈبلیو پی نے اپنا اسٹال بھی لگایا جس میں شرکا ء کو ورچوئل ریئلٹی (VR) کا تجربہ کروایا گیا۔اس ورچوئل ریئلٹی میں کمپنی کے جدید ڈیٹا سینٹرز اور ڈیجیٹل سلوشنز کو دکھایا گیا۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے چیف آپریٹنگ آفیسر روحیل بشیر نے کہا، ''ڈیٹا سینٹرز کسی بھی ترقی یافتہ ڈیجیٹل ملک کی بنیاد ہوتے ہیں، اور پاکستان بھی اب صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز اس تبدیلی میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے تاکہ ہمارا تعلیمی، حکومتی اور کاروباری نظام جدید انفرااسٹرکچر سے مستفید ہو سکے، ابھی یہ اس سفر کی شروعات ہے۔''

ڈی ڈبلیو پی ٹیکنالوجیز نے ایک خالی پلاٹ میں یہ مکمل ڈیٹا سینٹر تیار کیا، جس میں زمین کو ہموار کرنا، ڈیٹا سنٹر کی بنیاد رکھنا، اور انفرااسٹرکچر نصب کرنا شامل تھا۔ اس کے علاوہ ہواوے کے جدید ڈی سی پوڈز بھی فراہم اور نصب کیے گئے۔

جولائی 22, 2025

دنیا کے اولین PHEVبرانڈ BYD نے پاکستان میں انقلابی ٹیکنالوجی متعارف کرادی

دنیا بھر میں انٹرنل کمبسٹن انجن (ICE) کی جگہ الیکٹرک گاڑیوں کی قبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور پاکستان بھی الیکٹرک گاڑیوں میں صارفین کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور اپنی باضابطہ پالیسی کے ذریعے بتدریج اس عالمی رجحان کی جانب بڑھ رہا ہے۔ حکومت کی نئی انرجی وہیکل (NEV) پالیسی نہ صرف شہروں میں فضائی معیار کو بہتر بنانے اور کاربن کے اخراج میں کمی لانے کے لیے متعارف کی گئی ہے، بلکہ اسکی بدولت ملک میں برقی ٹرانسپورٹ کے دور کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔

اسی تناظر میں عالمی آٹو مینوفیکچررز نے پاکستان کو نئی  مارکیٹ کے طور پر دیکھنا شروع کر دیا ہے۔ ملک کی پہلی پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک پک اپ گاڑی (PHEV) کو پاکستان میں متعارف کرانا انکی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی ایک واضح مثال ہے، جو پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے مستقبل کی جانب ایک اہم قدم بھی ہے۔ PHEV گاڑیاں اس لیے بھی موزوں ہیں کہ یہ صارفین کو برقی کار کی ڈرائیونگ کے فائدوں سے متعارف کروانے کا بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ حال ہی میں کراچی میں منعقدہ ایک تجرباتی ورکشاپ کے دوران، BYD پاکستان۔میگا موٹر کمپنی اس موضوع پر تبادلہ خیال کا آغاز کرنے والی پہلی آٹوموٹو بن گئی۔ اس موقع پر کمپنی نے آٹو انڈسٹری کے ماہرین، میڈیا نمائندوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا تاکہ وہ اپنی Super DM Plug-in Hybrid Technologyکے پلیٹ فارم کو متعارف کرا سکیں۔ ورکشاپ میں BYD  کی Shark 6  پک اپ (PHEV) کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔



یہ تقریب مقامی مارکیٹ میں BYD کے تیار کردہ Dual Mode (DM) Super Hybridپلیٹ فارم کے باقاعدہ تعارف کا موقع بنی۔ روایتی ہائبرڈ گاڑیوں کی طرح صرف بجلی اور پیٹرول کا امتزاج بنانے کے بجائے، یہ نظام سادہ برقی ڈرائیو کو ترجیح دیتا ہے اور انجن کو صرف ایک مؤثر رینج ایکسٹینڈر (range extender)کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ گاڑی الیکٹرک گاڑی (EV) کی طرح چلتی ہے، جبکہ لمبے سفر کے لیے ایندھن کی سہولت بطور بیک اپ موجود رہتی ہے۔

بی وائی ڈی پاکستان کے کنٹری ہیڈ، لی جیان کے مطابق، کمپنی کا ڈوئل موڈ آرکیٹیکچر گزشتہ دو دہائیوں سے ترقی کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا، ''ہم نے 2008 میں دنیا کی پہلی بڑے پیمانے پر تیارشدہ پلگ اِن ہائبرڈ گاڑی (PHEV) متعارف کروائی۔ ایک مربوط سپلائی چین اور مسلسل تحقیق و ترقی (R&D) کی بدولت ہم نے ایسا پلیٹ فارم تیار کیا جو ذہین بھی ہے اور مہارت کا حامل بھی۔ اسکا انجن صرف اُس وقت فعال ہوتا ہے جب اس کی واقعی ضرورت ہو، جس سے لمبے سفر بھی آسانی اور بے فکری سے طے ہو جاتے ہیں۔''

یہ نظامBYD نے دنیا کی پہلی بڑے پیمانے پر تیار کردہ پلگ اِن ہائبرڈ گاڑی F3DM کے ساتھ عالمی سطح پر متعارف کروایا تھا، جو گزشتہ 20 سال سے مسلسل بہتری کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ Super Dual Mode Hybrid Platformکے تحت یہ گاڑی ایک زیادہ گنجائش رکھنے والی پاور بیٹری کو Xiaoyun  کے 1.5 لیٹر نیچرلی ایسپریٹڈ انجن (naturally aspirated engine)کے ساتھ جوڑتی ہے، جو 46.06فیصد تھرمل ایفیشنسی فراہم کرتا ہے اور یہ بڑے پیمانے پر تیار ہونے والے ہائبرڈ انجنز میں ایک نمایاں معیار مانا جاتا ہے۔

شرکاء کو اس نظام کے تکنیکی آلات کا تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا گیا، جن میں ''بلیڈ بیٹری'' (Blade Battery) بھی شامل تھی۔یہ ایک خاص بیٹری یونٹ ہے جسے BYD نے خود تیار کیا ہے تاکہ زیادہ سیفٹی، دیرپا کارکردگی اور تھرمل استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ بیٹری BYD کے ''الیکٹرک ہائبرڈ سسٹم (EHS)'' میں ضم کی گئی ہے، جو تیز رفتار پاور رسپانس اور تقریباً فوری ٹارک فراہم کرتی ہے، اسکے نتیجے میں ایک ہموار اور بہترین ڈرائیونگ کا بالکل الیکٹرک گاڑی کی طرح استعمال ممکن ہوتا ہے۔

بی وائی ڈی Shark 6نہ صرف پاکستان کی پہلی پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک (PHEV) پک اَپ کے طور پر متعارف کرائی گئی، بلکہ یہ ایک نئی کیٹیگری کی بنیاد رکھنے والی گاڑی بھی ہے۔ یہ پک اپ 29.58 کلو واٹ آور بیٹری کے ساتھ 436 ہارس پاور اور 650 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرتی ہے، جس کے ذریعے یہ 800 کلومیٹر کی مشترکہ رینج اور 50 کلومیٹر فی لیٹر تک کی فیول ایوریج (مشترکہ ایندھن کا استعمالSOC 25%-100% کلومیٹر فی لیٹرکے درمیان) دیتی ہے۔ یہ خصوصیات اسے مقامی مارکیٹ کی تیز ترین اور طاقتور ترین پک اَپ بناتی ہیں۔

اس موقع پر BYD پاکستان کے نائب صدر سیلز اینڈ اسٹریٹجی،دانش خالق نے بتایا کہ کس طرح PHEVs ہائبرڈ ڈرائیونگ کے نظام کو نئے سرے سے متعارف کراتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ''یہ ٹیکنالوجی کے میدان میں محض ایک معمولی بہتری نہیں، بلکہ ایک بڑا قدم ہے۔ اصل کام الیکٹرک موٹر کرتی ہے، جبکہ کمبسٹن انجن صرف معاون کردار ادا کرتا ہے، قیادت نہیں کرتا۔ یہی بڑا فرق ڈرائیونگ کے پورے انداز کو بدل دیتا ہے، خاص طور پر شہری صارفین اسے پسند کرتے ہیں، جو اب زیادہ بہتر اور زیادہ ماحول دوست آپشنز کی تلاش میں ہیں۔''

انہوں نے مزید واضح کیا کہ PHEVs اور روایتی ہائبرڈ گاڑیوں (HEVs) کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ HEVs پیٹرول انجن پر انحصار کرتی ہیں اور اپنی بیٹری کو یا تو انجن سے یا بریک لگانے کے عمل (regenerative braking) سے چارج کرتی ہیں، جبکہ PHEVs  میں بڑی بیٹری ہوتی ہے جسے باہر سے چارج کیا جا سکتا ہے۔ اس وجہ سے یہ گاڑیاں سفری فاصلے پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر زیادہ ایندھن بچاتی ہیں اور ماحول دوست بھی ہوتی ہیں۔ PHEVsصرف بیٹری پر چلنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں اور ایک اضافی رینج کی سہولت کے ساتھ مکمل الیکٹرک وہیکل (EV) کی طرح کام کرتی ہیں۔

حقیقی دنیا میں استعمال کے لحاظ سے، BYD Shark 6پک اپ گاڑی جو کہ Dual Mode off-road (DMO)پلگ اِن ہائبرڈ پلیٹ فارم استعمال کرتی ہے، ٹیل پائپ سے نکلنے والے کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کے اخراج میں 62 فیصد* تک ممکن بناتی ہے جو کہ کراچی اور لاہور جیسے بڑے اور گنجان آباد شہروں کے لئے ایک اہم پیش رفت ہے جہاں ٹرانسپورٹ سے پیدا ہونے والی آلودگی اسموگ کی بھی ایک بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔ماحولیاتی فوائد سے ہٹ کر، یہ گاڑی ایڈونچر کے شوقین افراد کو بھی زبردست ڈرائیونگ کا تجربہ فراہم کرتی ہے۔ اس میں مختلف طرح کی زمینی سطحیں جیسے کیچڑ، برف اور ریت شامل ہیں، جو ہر قسم کے راستے پر مکمل کنٹرول یقینی بناتی ہیں۔

اگرچہ Shark 6 اس تقریب میں دلچسپی کا مرکز رہی، اصل توجہ اس بات پر دی گئی کہ PHEV گاڑیاں پاکستان کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں انقلابی کردار ادا کر سکتی ہیں۔ یہ گاڑیاں ان صارفین کو ایک نیا راستہ فراہم کرتی ہیں جو کارکردگی، ماحول دوست حل اور کم لاگت کے درمیان ایک متوازن انتخاب کے خواہاں ہیں۔

یہ ورکشاپ مقامی آٹوموٹو شعبے میں ایک بڑے اور مثبت تبدیلی کے پیش خیمہ کے طور پر سامنے آئی، جہاں پرانی روایتی گاڑیوں سے ہٹ کر صاف ستھری اور ماحول دوست گاڑیوں پر گفتگو کی گئی۔ جیسا کہ ایک پینلسٹ نے برجستہ کہا، ''یہ محض ایک نئی گاڑی متعارف کرانے کی بات نہیں، بلکہ ایک نئے طرزِ فکر کو متعارف کرانے کی کوشش ہے۔''

بی وائی ڈی کی طرف سے پاکستان کو ایک اہم علاقائی مارکیٹ کے طور پر پیش کرنے اور مقامی پیداواری پلانٹ قائم کرنے کے ساتھ ایک ایسے مستقبل کی بنیاد رکھنے پر کام کیا جارہا ہے جہاں ملک میں نئی انرجی وہیکلز (NEVs) کی وسیع پیمانے پر قبولیت کے طور پر پلگ اِن ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں اہم آپشن کے طور پر سامنے آئیں۔

مشہور اشاعتیں

گوگل اشتہار

تازہ ترین خبریں